مصنوعی ذہانت اکیسویں صدی کا سب سے بڑا انقلاب
✍️ علیزے نجف
آج کی تاریخ میں سب سے زیادہ جس دریافت کا خاص و عام میں چرچا ہے، وہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ہے، جس کو مختصر لفظوں میں اے آئی کہتے ہیں، یہ مستقبل نہیں یہ حال کی سب سے بڑی حقیقت ہے، اے آئی انسانی زندگی کے ہر شعبے میں داخل ہو چکی ہے Spotify پہ گانے تجویز کرنے سے لے کر آٹو میٹک گاڑیوں، ایجوکیشن سسٹم، اسٹاک مارکیٹ اور بینکنگ سے لین دین، محکمہ صحت، ٹرانسپورٹ، مینو فیکچرنگ، ای کامرس اور سائبر سیکیورٹی سے لے کر تمام معاملات میں اے آئی ہمارے تصور سے کہیں زیادہ شامل ہو چکا ہے۔
اے آئی درحقیقت وہ مشینیں ہیں یا سافٹ ویئر ہیں جس کے ذریعے وہ سارے کام لئے جا رہے ہیں جو کہ کبھی انسانی ذہن کے محتاج تھے ، وقت کے ساتھ اس میں بہتری آتی جا رہی ہے اس کے اندر اپنے تجربے سے سیکھنے اور نمونوں کو پہچاننے اور نتیجہ اخذ کرنے کی استعداد ہونے کی بات کی جا رہی ہے بےشک ابھی وہ انسانی ذہن میں موجود صلاحیتوں کے مدمقابل تو نہیں آ سکا ہے لیکن یہ سچ ہے کہ ہر گزرتے دن میں آنے والی بہتری سے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ وہ آنے والے سالوں میں انسانی صلاحیتوں کو چیلنج کر سکتا ہے۔ یہ بات پورے وثوق کے ساتھ کہی جا رہی ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے انسانی معاشرے اور لوگوں کی زندگی میں ایک زبردست بدلاؤ دیکھنے کو ملے گا۔ جس کے اثرات ابھی سے دکھنے شروع ہو گئے ہیں سائنس فکشن میں دکھائے جانے والے مناظر اب کھلی آنکھوں سے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
بے شک اے آئی کی اس روزافزوں ترقی کے حوالے سے ملے جلے انسانی ردعمل سامنے آ رہے ہیں کچھ لوگ اس سے ہونے والے نقصانات کے متعلق اپنے خدشات ظاہر کر رہے ہیں وہیں کچھ لوگ اس کے فوائد کو لے کر بہت خوش اور پر امید ہیں بےشک اس انقلابی ترقی کے اپنے فوائد و نقصانات ہیں سب سے پہلے ہم اس کے فوائد پہ ایک اجمالی نظر ڈالیں گے۔
اے آئی کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ وہ انسانوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی کے ساتھ بنا تھکے اور رکے ہوئے کام کرنے کی استعداد رکھتا ہے 24/7 کسی بھی لمحے اس سے کام لیا جا سکتا ہے اے ائی فیصلہ سازی میں بھی تعاون کرنے کی کوشش کر رہا ہے، وہ بہت تیز رفتاری کے ساتھ وسیع مقدار میں ہیچیدہ ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے مطلوبہ نتائج فراہم کر کے بھی وقت کی بچت کر رہا ہے۔ اس سے بچنے والا وقت انسان پیچیدہ اور تخلیقی کاموں میں صرف کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- نئے فوجداری قوانین کا نفاذ:عوام کی پریشانیوں اور پولیس کے اختیارات میں اضافہ
- کب تک رہے گا مسلمان ڈھٹائی پر آمادہ
- پارلیمنٹ میں مسلم نمائندگی
کچھ معاملات میں اے آئی کی فیصلہ سازی کی صلاحیت انسانوں سے کئی گنا زیادہ بہتر ہے جیسے وہ چند لمحوں میں گنجلک ڈاٹا کا تجزیہ کر کے ایسے پہلوؤں کی طرف نشان دہی کر سکتا ہے جس کو دیکھنا انسان کے لئے انتہائی مشکل اور وقت طلب ہے ، اس سے موٹر بزنس اسٹریٹجیز بنانے اور آرگنائزیشن کو زیادہ بہتر انداز میں چلانے میں مدد مل سکتی ہے اور اس سے اقتصادی گراف بھی بڑھے گا۔
اے آئی میں ایک ہی بار انویسٹ کرنے کے بعد اس سے بےشمار کام لئے جا سکتے ہیں، انسانی کارکن اور آپریٹنگ مینیجمینٹ میں خرچ ہونے والی لاگت کو بچایا یا کم کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، AI کو کسٹمر سروس فراہم کرنے، فائنانس مینیج کرنے، اور قانونی دستاویزات تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اے آئی کے ذریعے ذاتی زندگی میں کئی طرح کی آسامیوں کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے خود کار ڈرائیونگ اور صحت سے متعلق منصوبہ سازی، اور ایجوکیشنل ٹولز کے ذریعے ایک عام انسان کی زندگی میں آسانی پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
اے آئی کا ایک بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ اس کو ایسی جگہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جہاں پہ کام کرنے سے انسانی صحت اور اس کی جان کو خطرہ لاحق ہوتا ہے مثال کے طور پر، اے آئی کو فیکٹریوں میں روبوٹس کو کنٹرول کرنے، کانوں میں مشینری کو چلانے، اور خطرناک مواد کو سنبھالنے اور اس کو کام میں لانے کے لیے استعمال کرنا شروع ہو چکا ہے۔
اے آئی کو ذاتی نوعیت کی چیزیں سیکھنے کے تجربات فراہم کرنے، طلباء کی کارکردگی کی جانچ کرنے، اور اساتذہ کو تعلیم دینے میں مدد کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، AI-powered ٹیوٹرنگ سسٹم طلباء کو ان کی انفرادی ضروریات کے مطابق ہدایات فراہم کر سکتے ہیں، اور AI-powered گریڈنگ ٹولز اساتذہ کو کام کو زیادہ تیزی سے اور درستگی سے گریڈ کرنے میں مدد کر سکتے ہیں
ایک طرف جہاں اے آئی کے اتنے سارے فوائد ہیں وہیں دوسری طرف اس کے کئی سارے نقصانات بھی ہیں جس کو لے کر لوگ خدشات میں مبتلا ہیں اس پہ بھی غور کرنا ضروری ہے۔
سب سے پہلا نقصان ملازمتوں میں کمی ہونے کا ہے جس کو لے کر لوگ تشویش میں ہیں، جب انسانوں کے کرنے والے کام اے آئی کرنے لگ جائے گی تو ملازمت میں بحران پیدا ہونا متوقع نقصان ہے جس سے لوگوں کی روزمرہ کی زندگی میں بے چینی پیدا ہوگی۔
اے آئی کے آنے سے لوگوں کے درمیان ایک بڑا فرق پیدا ہونے کا بھی اندیشہ ہے ایک طرف کچھ لوگ جن کی اس تک رسائی ہے اے آئی کے استعمال کو سیکھ کر بہت دور نکل جائیں گے جب کہ جو لوگ اس سے محروم ہیں وہ پیچھے رہ جائیں گے اس سے معاشی نابرابری میں اضافہ ہوگا۔
اے ائی سسٹمز کا استعمال لوگوں کی نگرانی اور کنٹرول کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے، جس سے رازداری اور ایک فرد کی آزادی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
اے آئی کا استعمال خود مختار ہتھیاروں کو تیار کرنے کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے جو انسانی مداخلت کے بغیر دشمنوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور مار سکتے ہیں۔ اس سے غیر اخلاقی جنگ اور بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔
اگر اے ائی سسٹم بہت طاقتور ہو جاتے ہیں، تو ہم ان پر کنٹرول کھو سکتے ہیں، جس سے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اے ائی انسان کے وجود کے لئے خطرہ پیدا کر سکتا ہے اگر اسے احتیاط سے کنٹرول نہ کیا جائے۔
اس کے علاوہ اے آئی معاشرے پر تیزی کے ساتھ گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے انسانی ذہن ان تبدیلیوں کے لیے اتنی رفتار سے تیار نہیں ہو سکتا اس طرح ایک کشمکش سی پیدا ہو سکتی ہے۔
یہ اے آئی کے چند نقصانات اور فوائد ہیں جب کہ اس کا دائرہ بہت وسیع ہے، اے آئی ایک ایسی تبدیلی ہے جس کو روکا نہیں جا سکتا اس لئے ہم سب کے لئے صحیح رویہ یہی ہے کہ ہمیں اس کے منفی نقصانات کو ذہن میں رکھتے ہوئے بروقت اس کے استعمال کرنے کا طریقہ سیکھنا چاہئے۔ اے آئی انسانوں کے لئے ایک بہترین اسسٹنٹ کا کام کر سکتا ہے، یاد رکھیں جب بھی کوئی اس طرح کی بڑی تبدیلی آتی ہے تو یوں ہی لوگوں کے اندر کچھ خدشات پیدا ہو جاتے ہیں کسی کو میں نے یہ کہتے سنا کہ میرے والد نے بتایا جب کمپیوٹر نیا نیا آیا تھا تو اس کے خلاف باقاعدہ احتجاج کیا گیا تھا کہ یہ ہماری نوکریاں غصب کر لے گا آج اسی کمپیوٹر نے بےشمار نوکریوں کے مواقع بھی پیدا کئے ہیں ایسا ہی کچھ اے آئی کے ساتھ ہو رہا ہے بےشک یہ ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی ہے لیکن وقت کے ساتھ انسان اس کے بھی فوائد کو اس کے نقصانات کے مقابلے میں کئی گنا بڑھا دے گا، بس ہمارے لئے یہ ضروری ہے کہ ہم وقت کے ساتھ تبدیل ہونا سیکھیں ، اور خود کو مستقل up skills کرتے رہیں ۔جیسے جیسے اے آئی زیادہ سے زیادہ کاموں کو خودکار بناتا جائے گا، کچھ نوکریاں ختم ہو جائیں گی۔ تاہم، نئی نوکریاں بھی پیدا ہوں گی، کیونکہ اے آئی سسٹمز کو تیار کرنے، برقرار رکھنے اور ان کا انتظام کرنے کے لیے انسانی کارکنوں کی ضرورت ہوگی۔