۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام
۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام

۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس، اور تعطیلِ عام از ـ محمود احمد خاں دریابادی _________________ ہندوستان جمہوری ملک ہے، یہاں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں، ہر مذہب کے بڑے تہواروں اور مذہب کے سربراہوں کے یوم پیدائش پر مرکز اور ریاستوں میں عمومی تعطیل ہوتی ہے ـ ۱۲ ربیع الاول کو چونکہ پیغمبر […]

اصلاحات کے نام پر لوٹ کھسوٹ ہرگز منظور نہیں – سید اشرف

وقف ایکٹ میں ترمیم پر شدید برہمی کا اظہار

8 اگست 2024، بروز جمعرات، نئی دہلی

_______________

آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ کے قومی صدر اور ورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی نے حکومتِ ہند کی طرف سے وقف ترمیمی بل پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم اصلاحات کے نام پر لوٹ کھسوٹ کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کی جائیداد کو بڑے صنعتکاروں اور با اثر افراد کے ہاتھوں لوٹنے کا پروانہ دینے کے مترادف ہے، اور اس نئے قانون سے ملک کے بھائی چارے پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وقف خالصتاً مسلمانوں کا معاملہ ہے، تو پھر اس میں کسی اور کو شامل کرنے کا کیا مقصد ہے؟ آخر وقف بورڈ میں غیر مسلموں کا کیا کام، بالکل اسی طرح جیسے کہ مندر کے ٹرسٹ میں مسلمانوں کی مداخلت کا کوئی جواز نہیں۔

آخر کار ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو تمام اختیارات دینے کا کیا جواز ہے؟ آخر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کس طرح فیصلہ کر سکتا ہے کہ کوئی جائیداد وقف کی ہے یا نہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ اکثر وقف زبانی ہوتا ہے، جن میں زیادہ تر مساجد شامل ہیں، جو کہ اس نئی تبدیلی کے بعد وقف جائیداد نہیں رہ جائیں گی، جس کے بعد ملک بھر میں زمین مافیا اور نفرت کے سوداگر ملک کے ماحول کو خراب کریں گے اور ایک انارکی کی صورتحال پیدا کریں گے۔

وقف ایکٹ میں اس قسم کی تبدیلی کھلے عام وقف جائیدادوں میں لوٹ کھسوٹ کی طرف اٹھایا گیا قدم نظر آتا ہے، جسے کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت کو اس پر دوبارہ غور کرنا چاہیے اور اس ترمیم کو واپس لینا چاہیے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: