منسی سونی اور نریندر مودی کا متنازعہ تعلق: سنوپ گیٹ اسکینڈل کا پس منظر
منسی سونی اور نریندر مودی کا متنازعہ تعلق: سنوپ گیٹ اسکینڈل کا پس منظر
✍️محمد شہباز عالم مصباحی
_________________
منسی سونی، جو گجرات کی ایک معروف ماہرِ تعمیرات ہیں، 2013 میں اُس وقت خبروں میں آئیں جب "سنوپ گیٹ” اسکینڈل نے بھارتی سیاست میں ایک بھونچال پیدا کر دیا۔ اس اسکینڈل کے مطابق، گجرات حکومت نے مبینہ طور پر منسی سونی کی نگرانی کروائی، اور یہ حکم اُس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی نے دیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ سونی کی نگرانی ذاتی تعلقات کی بنا پر کی گئی، جس نے مودی کی شخصیت اور قیادت پر سوالات کھڑے کر دیے۔
سنوپ گیٹ اسکینڈل: حقائق اور الزامات
سنوپ گیٹ کا تنازع اس وقت کھڑا ہوا جب منسی سونی کی غیر قانونی نگرانی کے حوالے سے کچھ آڈیو ٹیپ منظرِ عام پر آئیں۔ ان ٹیپوں میں گجرات پولیس کو ہدایت دی جا رہی تھی کہ وہ سونی کی روزمرہ زندگی پر نظر رکھیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس بات کی وضاحت کی کہ یہ نگرانی منسی سونی کے والد کی درخواست پر ان کی حفاظت کے لیے کی گئی تھی۔ تاہم، بہت سے ناقدین اور سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ یہ نگرانی مودی اور سونی کے درمیان مبینہ ذاتی تعلقات کی وجہ سے کی گئی تھی۔
پردیپ شرما، جو اُس وقت گجرات کے ایک اعلیٰ افسر تھے، نے عدالت میں ایک حلف نامہ جمع کرایا جس میں دعویٰ کیا کہ مودی اور منسی سونی کے درمیان قریبی تعلقات تھے۔ شرما کے مطابق، مودی نے ان تعلقات کو چھپانے کے لیے سونی کی نگرانی کروائی اور شرما کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے، کیونکہ وہ ان تعلقات سے واقف تھے۔
منسی سونی کی امریکا منتقلی
سنوپ گیٹ اسکینڈل کے بعد منسی سونی نے بھارت سے کنارہ کشی اختیار کر لی، اور اطلاعات کے مطابق وہ اب امریکا میں رہائش پذیر ہیں۔ ان کے امریکا منتقل ہونے کی خبریں بعد میں منظرِ عام پر آئیں، اور وہ میڈیا کی توجہ سے دور اپنی زندگی گزار رہی ہیں۔ اُن کی موجودہ پیشہ ورانہ اور ذاتی زندگی کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں، کیونکہ وہ پبلک لائم لائٹ سے بچنا چاہتی ہیں۔
سیاسی اور عوامی اثرات
یہ اسکینڈل اُس وقت بھارتی سیاست میں ایک سنگین معاملہ بن گیا، خاص طور پر اُس وقت جب نریندر مودی وزارت عظمیٰ کے امیدوار تھے۔ حزب اختلاف نے اس اسکینڈل کو مودی کی قیادت کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا اور ان پر شدید تنقید کی۔ اگرچہ مودی بعد میں بھارت کے وزیر اعظم بن گئے، لیکن یہ معاملہ ان کی شخصیت کے بارے میں ایک سوالیہ نشان کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے۔
نتیجہ
سنوپ گیٹ اسکینڈل نے بھارتی سیاست اور میڈیا میں ایک طویل مدتی اثر چھوڑا۔ منسی سونی کی امریکا منتقلی کے بعد اس معاملے کی بازگشت کم ہوئی، لیکن اس نے بھارتی سیاست میں طاقتور شخصیات کی ذاتی زندگی اور عوامی پالیسیوں کے درمیان مبہم سرحدوں کو بے نقاب کیا۔ نریندر مودی اور منسی سونی کے مبینہ تعلقات آج بھی متنازعہ ہیں اور اس اسکینڈل کو بھارتی سیاست کے ایک اہم موڑ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔