بزمِ ایوانِ غزل” کا عظیم الشان طرحی مشاعرہ منعقد
بارہ بنکی (ابوشحمہ انصاری)
سعادت گنج کی سرگرم و فعال ادبی تنظیم "بزمِ ایوانِ غزل” کے زیرِ اہتمام ایک عظیم الشان طرحی مشاعرہ سینیر شاعر سرور بیگ ضمیر فیضی کی صدارت میں آئیڈیل انٹر کالج محمد پور باہوں کے وسیع ہال میں منعقد ہوا جس میں بطور مہمانانِ عاصی چوکھنڈوی، کلیم طارق، اثر سیدنپوری، کلیم شاد، راشد ظہور وغیرہ نے شرکت کی، نشست کی نظامت کے فرائض آفتاب جامی نے اپنے مخصوص و مختلف انداز میں بحسن و خوبی انجام فرمائے مشاعرے کا آغاز آفتاب جامی کی نعت پاک سے ہوا اس کے بعد دئے گئے مصرع طرح
"تم بھی اپنے قدم بڑھاؤ کبھی”
پر باقائدہ طور پرطرحی مشاعرہ شروع ہوا، پروگرام بہت ہی زیادہ کامیاب رہا، پسندیدہ اشعار کا انتخاب نذرِ قارئین ہے ملاحظہ فرمائیں،
عشق کیا ہے یہ جان جاؤ گے
پھول سے تتلیاں اڑاؤ کبھی
ضمیر فیضی
حوصلے خود بخود جواں ہونگے
کشتیاں اپنی تم جلاؤ کبھی
عاصی چوکھنڈوی
قبر میں جیسے ہو بساتے تم
ویسے ہی دل میں بھی بساؤ کبھی
ذکی طارق بارہ بنکوی
سر کو سجدے میں رکھ کے تم اپنا
سر اٹھانے کو بھول جاؤ کبھی
اثر سیدنپوری
اس طرف سب کے سب منافق ہیں
بھول کر بھی ادھر نہ جاؤ کبھی
کلیم طارق
خیر مقدم کا مجھ کو موقع دو
میرے غربت کدے پہ آؤ کبھی
راشد ظہور
خود کو تم یوں بھی آزماؤ کبھی
زندگی داؤں پر لگاؤ کبھی
دانش رامپوری
پچھلی باتوں کو بھول کر ہمدم
مجھ کو اپنے گلے لگاؤ کبھی
اسلم سیدنپوری
دیتی تھیں جو بہت سکون کی نیند
ماں وہی لوریاں سناؤ کبھی
آفتاب جامی
وہ جو ساحل پہ ریت ہے تھوڑی
تھا وہیں پر مرا پڑاؤ کبھی
کلیم شاد رامنگری
منزلیں چل کے خود نہیں آتیں
تم بھی اپنے قدم بڑھاؤ کبھی
مشتاق بزمی
کیا بہانہ بناتے ہو ہمدم
یہ ہنر مجھ کو بھی سکھاؤ کبھی
نازش بارہ بنکوی
دل کے رستے کی سمت آؤ کبھی
تم بھی اپنے قدم بڑھاؤ کبھی
ڈی این ڈائنا مائٹ
اپنی مخمور سی نگاہوں کے
مجھ کو جام و سبو پلاؤ کبھی
سحر ایوبی
مشورہ ہے یہ میرا اے لوگو
جھوٹی باتوں کو مت اڑاؤ کبھی
تسلیم رضا ماہر
سخت لہجے میں گفتگو کر کے
دل نہ ماں باپ کا دکھاؤ کبھی
ابوذر انصاری
ان شعراء کے علاوہ مصباح رحمانی اور طالب نور نے بھی اپنا اپنا طرحی کلام سنایا اور شعراء و سامعین سے خوب داد و تحسین حاصل کی سامعین میں ماسٹر محمد وسیم، ماسٹر محمد قسیم، ماسٹر محمد حلیم اور ماسٹر محمد راشد کے نام بھی قابلِ ذکر ہیں۔
"بزمِ ایوانِ غزل” کا آئندہ ماہانہ طرحی مشاعرہ مندرجہ ذیل مصرع طرح
"ہم خوشامد کریں اب کہاں تک”
قافیہ :- کہاں
ردیف:- تک
پر بتاریخ 26/ جنوری کو ہوگا۔