چھوٹے بڑے فرقہ وارانہ فسادات اور رام نومی و محرم کے جلوسوں میں شریک بعض شرارتی عناصر کے ہاتھوں پر امن ماحول کو خراب کرنے کی تاریخ کم و بیش دو سو سال پرانی ہے۔ لیکن تب کے فسادات اور اب کے فسادات میں بنیادی فرق یہ ہے کہ تب کے فسادات کی فسادات نہیں ایک کنبہ کے افراد کے درمیان جھگڑے کے ہوتے تھے اور جھگڑوں کی وجہ سے رنجشیں وقتی ہوا کرتی تھیں جو ہفتہ دس دنوں میں ختم ہو جاتی تھیں۔ پھر دونوں فرقوں کے لوگ حسب سابق شیر و شکر ہو جاتے تھے۔ پھر وہی شیخ جمن اور وہی الگو چودھری۔ ان جھگڑوں کو ہم سماجی جھگڑے کہہ سکتے ہیں جبکہ اب کے جھگڑے جھگڑے نہیں فرقہ وارانہ فسادات ہوتے ہیں اور ان کے محرک سماجی نہیں سیاسی ہوتے ہیں۔