اسدالدین اویسی کادو روزہ سیمانچل دورہ
اسدالدین اویسی کا سیمانچل دورہ
رسیلی و کھاڑھی پل کے قریب عوامی اجلاس
مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر بیرسٹر اسدالدین سیمانچل کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ بہار اسمبلی الیکشن کے بعد ان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اسمبلی الیکشن میں ان کے پانچ ایم ایل ایز نے نمایاں ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ مگر چند مہینوں کے بعد ہی چار ایم ایل ایز نے اچانک پارٹی کو چھوڑ کر راشٹریہ جنتا دل کا دامن تھام لیا تھا۔ بیرسٹر اسدالدین اویسی سیمانچل کے مسایل کو مختلف مواقع پر اٹھاتے رہتے ہیں۔ اور سیمانچل کی پسماندگی کا ذمہ دار بہار کی ستہ پر قابض مختلف جماعتوں کو ٹھہراتے ہیں۔
آج سیمانچل کے طوفانی دورے کے دوران پہلے بائسی انومنڈل میں نکڑ سبھائیں کی اس کے بعد امور ودھان سبھا کے رسیلی پل کا جایزہ لیا نیز ندی کٹاؤ کو دیکھا۔ اس کے بعد امور ہوتے ہوئے کھاڑھی پل کے قریب منعقد عوامی اجلاس کو مخاطب کیا۔ جس میں انہوں نے سیمانچل کے کئی اہم مسائل کو اپنی تقریر کا موضوع بنایا۔ کھاڑھی پل /رسیلی پل برسوں سے نہیں بن رہا ہے۔ اے ایم یو کشن گنج کا فنڈ جاری نہیں کیا جارہا ہے۔ ہمارے ایم ایل ایز کو اپنی پارٹی میں شامل کرلیا گیا ۔حالانکہ ہمارا قبل میں ہی ان سے تعاون پر بات ہوچکی تھی۔
انہوں نے کھاڑھی پل پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی الیکشن میں تیجسوی یادو نے سیمانچل ڈیولپمنٹ کے قیام کی بات کی تھی۔ کہاں ہے وہ وعدہ۔ پروگرام کے خاتمے کے بعد بیرسٹر اسدالدین اویسی کھاڑھی ہاٹ /دھرمباڑی ہاٹ /پٹوگاؤں ہوتے ہوئےبھٹہ ہاٹ کے لیے روانہ ہوگئے۔
امور ودھان سبھا سے2020 میں ایم ایل اے خطاب کے لیے الیکشن لڑچکے مولانا مطیع الرَّحمن قاسمی نے بیرسٹراسدالدین اویسی کے سیمانچل دورہ کو لے کر کہا کہ بہار سرکار جس قدر سیمانچل کے مسائل کو نظر انداز کرے گی۔ تیجسوی کا ” سیمانچل ڈیولپمنٹ” کے قیام کا وعدہ جب تک پورا نہیں ہوگا۔ سیمانچل میں اویسی کا قد اونچا ہی ہوگا۔مہاگٹ بندھن کے نیتاؤں کو اس جانب فوری توجہ دینی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اختر الایمان یا اسدالدین اویسی یرمہا گٹ بندھن کی طرف سے الزام تراشی کہ” صرف بولتا ہے- بولنے سے کیا ہوتا ہے” جیسے بے تکے جملوں سے کام نہیں چلے گا۔ اگر مہا گٹ بندھن کے نیتا اپنی بات میں وزن اور وقار چاہتے ہیں۔ تو کچھ کر یں۔ سیمانچل کے کئ اہم مسایل ہیں۔ الیکشن سے قبل دوچار ہی سہی۔ حل کریں۔
مولانا مطیع الرَّحمن نے مزید کہا کہ مہا گٹ بندھن کے لوگ اویسی اینڈ کمپنی کو بی ٹیم کا طعنہ دیتے ہیں۔ مگر یہ بھول جاتے ہیں کہ بی جے پی کے بہت سے بڑے نیتا کانگریس ریٹرن ہیں۔ بہار میں آج اگر بھاجپا مضبوط ہے۔ تواس میں نتیش کمار کا بڑا ہاتھ ہے۔ کل تک بھاجپا کے ساتھی اگر خیمہ بدلنے کے بعد بھاجپا ہراؤ کی بات کریں تو اٹ پٹا سا لگتا ہے۔ ہم تو یہی کہیں گے کہ مہا گٹ بندھن کے لوگ تعمیر و ترقی کی بات کریں ۔ سیمانچل ڈیولپمنٹ کا قیام ہو۔ ورنہ تو اویسی مزید مضبوط ہوں گے اور اس کا خمیازہ پورے بہار میں مہا گٹ بندھن کوبھگتنا ہوگا۔