ممتا بنرجی صاحبہ کے نام ایک کھلا خط
✍️محمد شہباز عالم مصباحی
________________________
محترمہ ممتا بنرجی صاحبہ!
وزیر اعلی حکومت مغربی بنگال
ملک بھر میں بی جے پی کی نفرت انگیز اور استحصالی سیاست کو متحدہ طور پر شکست دینے کے لئے INDIA نام سے مہا گٹھ بندھن بنایا گیا جس کے دو ایک اجلاس میں خود آپ بھی شریک رہیں، لیکن پھر اچانک کیا ہوا کہ آپ الگ ہو گئیں شاید سیٹ شیئرنگ کا مسئلہ رہا ہو یا پھر سی پی آئی ایم کی شمولیت سے آپ کو ناراضگی ہو، لیکن کہتے ہیں نا کہ جب بڑی مصیبت سامنے ہو تو چھوٹی چھوٹی باتیں بھلا دی جاتی ہیں۔ کیا آپ نہیں جانتی ہیں کہ بی جے پی اگر پھر آ گئی تو پھر ای ڈی/سی بی آئی اور انکم ٹیکس محکمے کے لوگ حکومت کے اشارے پر آپ کا اور آپ کے لوگوں کا گلہ دبوچنے کے لئے ان کے گھر پہنچ جائیں گے، عام آدمیوں کے حقوق مارے جائیں گے، کسانوں کو ایم ایس پی سے محروم رکھا جائے گا، نوجوانوں کو بے روزگاری سے جھوجھنا پڑے گا اور پھر اڈانی اور امبانی جیسے مالداروں کے وارے نیارے ہوں گے تو پھر بھی آپ اس آلائنس سے علاحدہ کیوں ہوئیں؟ پلٹو رام نتیش کمار کی مجبوری تو سمجھ میں آتی ہے، لیکن آپ کے ساتھ کیا بڑی مجبوری تھی؟ سیٹ شیئرنگ اور سی پی آئی ایم صرف آپ ہی کے لئے کیوں دردِ سر بن گئیں؟ تیجسوی، اکھلیش، ادے ٹھاکرے اور کیجریوال وغیرہ کیوں فکر مند نہیں ہوئے؟ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ آپ جانے انجانے میں بی جی پی کو فائدہ پہنچانے جا رہی ہیں؟ آپ مغربی بنگال کے کسی بھی پارلیمانی حلقہ کو لے لیں جہاں جب آپ کے ایک امیدوار ہوں گے، ایک مہا گٹھ بندھن INDIA کے اور ایک بی جے پی کے تو آپ بتائیں کہ سیکولر ووٹ تو دو حصوں میں بٹ جائیں گے، کچھ آپ کو ملیں گے اور کچھ مہا گٹھ بندھن کو اور سارے غیر سیکولر ووٹ متحدہ طور پر بی جے پی کے کھاتے میں چلے جائیں گے، مثال کے طور پر 100 ووٹ میں سے 35 آپ کو ہی مل جائیں اور 25 مہا گٹھ بندھن کو اور ادھر مکمل 40 بی جے پی کو تو ایسے میں بتائیں کہ جیت کس کی ہوگی، آپ کی یا بی جے پی کی؟ اس سوال کا جواب ضرور دیجیے گا۔ انتظار رہے گا۔ کیوں کہ اس بار ہم بالکل نہیں چاہیں گے کہ ہم بکھر جائیں اور بی جے پی جیسی کرپٹ اور نفرتی پارٹی ہم پر مسلط ہوجائے، کیوں کہ وقت ابھی بھی باقی ہے۔
محمد شہباز عالم مصباحی
گنجریا، اسلام پور، ضلع اتر دیناج پور
مغربی بنگال