محرم کوئی تہوار نہیں
محرم کوئی تہوار نہیں، اس موقع پر خرافات اور لغویات سے بچیں: مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی
پٹنہ(سیل رواں):
محرم کوئی تہواریا خوشی کا مہینہ نہیں ہے، اس مہینہ کی دسویں تاریخ کو خاص فضیلت حاصل ہے۔ روایت کے مطابق حضرت آدمؑ وحواؑ کو اسی تاریخ کو زمین پر اتارا گیا، اسی تاریخ کو طوفان نوح آیا، اسی تاریخ کو فرعون غرق کیا گیا،اسی تاریخ کو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے فرعون سے نجات دی، اسی تاریخ کو قیامت آئے گی، اتفاق کی بات ہے کہ اسی تاریخ کو حضرت امام حسینؓ کو شہید کیا گیا۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی نے پریس ریلیز میں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محرم کوئی تہوار نہیں بلکہ موجودہ وقت میں دسویں محرم کو حضرت امام حسینؓ کی شہادت کے طور پر منایا جاتا ہے،یہ ایک عظیم شہادت کی یادگار ہے۔ یہ عظیم شہادت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ باطل کے سامنے کبھی سر نہیں جھکانا چاہئے۔ حضرت امام حسینؓ نے شہادت کو پسند کیا، مگر باطل کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ وقت میں مسلم سماج کے لوگوں کے ذریعہ دسویں محرم کوطرح طرح کے خرافات اور لغو کام کئے جاتے ہیں، اس دن کو جشن کے طور پر منانے کا رواج ہوگیا ہے۔ ڈھول تاشے سے بڑھ کر اب بینڈ باجے اور ڈی جے بھی استعمال کئے جانے لگے ہیں۔اس طرح اس شہادت کی تاریخ کی توہین اور بے حرمتی ہے، دین اسلام اور دین وشریعت کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس میں کسی طرح کے خرافات اور لغو کاموں کی کوئی گنجائش اور اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم قربانی، صبر وتحمل اور باطل طاقتوں کے مقابلہ میں سر نہ جھکانےکی تعلیم دیتا ہے۔اس موقع پر اس کی ضرورت ہے کہ مسلم سماج کے لوگ خرافات اور لغوکاموں سے بچیں۔ نفل روزے رکھیں اور شرعی کاموں کا اہتمام کریں۔ کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے دین وشریعت کی بدنامی ہو، ہر حال میں شرعی قوانین اور ملکی قوانین کی پابندی کریں۔