دی کیرالہ اسٹوری: سپریم کورٹ نے ممتا حکومت سے جواب طلب کیا
دی کیرالہ اسٹوری پر فی الحال پابندی رہے گی۔
دی کیرالہ اسٹوری: مغربی بنگال میں فلم ’دی کیرالہ اسٹوری‘ ابھی تک ریلیز نہیں ہو پائی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مغربی بنگال کی ممتا حکومت نے اشتعال انگیزاور نفرت پھیلانے والی فلم قرار دیتے ہوئے ’’دی کیرالہ اسٹوری‘‘ پراپنی ریاست میں پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اس پابندی کے خلاف فلم سازوں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سپریم کورٹ کو بتایا کہ مغربی بنگال کی طرح تامل ناڈو میں بھی فلم کی نمائش نہیں ہو سکی ہے۔ اس پر عدالت نے تمل ناڈو حکومت سے بھی جواب داخل کرنے کو کہا۔
دی کیرالہ اسٹوری: یہ فلم اپنی ریلیز سے قبل ہی تنازع کا شکار ہوگئی تھی۔ اس فلم میں ہندو لڑکیوں کے تبدیلی مذہب اور isis جوائن کرنے والے اعداد و شمار بہت ہی چونکانے والے دکھائے گئے تھے۔ جس کو لے کر بہت سے لوگوں نے ’’دی کیرالہ اسٹوری‘‘ کو پروپیگنڈہ فلم بتادیا تھا ایسے ہی کئی سیاست دانوں نے فلم میں پیش کیے گئے اعدادوشمار کو جھوٹ پر مبنی بتایا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنی سماعت میں ریاستی حکومت کے وکیل سے سخت سوال تو کیا لیکن فوری طور پر مغربی بنگال میں اس فلم کی نمائش پر عائد پابندی کو نہیں ہٹایا ۔ سپریم کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کے ساتھ ساتھ تمل ناڈو حکومت کو بھی نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔ دراصل تمل ناڈو میں بھی برسراقتدار طبقہ نے فلم کو نہ دکھائے جانے کا اعلان کیا تھا۔نیوز رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے ممتا حکومت سے سوال کیا ہے کہ فلم ملک کے مختلف حصوں میں ریلیز ہوئی ہے تو پھر مغربی بنگال میں اسے ریلیز کیوں نہیں کیا گیا؟ ریاستی حکومت کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے اس کے جواب میں کہا کہ ریاستی حکومت کے پاس خفیہ رپورٹ ہے کہ فلم کی اسکریننگ سے نظامِ قانون کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔آئندہ سماعت 17 مئی کو ہوگی۔
متعلقہ خبریں: