۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام
۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام

۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس، اور تعطیلِ عام از ـ محمود احمد خاں دریابادی _________________ ہندوستان جمہوری ملک ہے، یہاں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں، ہر مذہب کے بڑے تہواروں اور مذہب کے سربراہوں کے یوم پیدائش پر مرکز اور ریاستوں میں عمومی تعطیل ہوتی ہے ـ ۱۲ ربیع الاول کو چونکہ پیغمبر […]

سیل رواں

بیٹی پڑھاؤ بیوی مت پڑھاؤ !!

محمد عمر فراہی

برطانیہ میں مقیم ہمارے ایک کالج کے دوست نے ایک بار مجھ سے کہا کہ عمر یہاں برطانیہ میں میرا ایک پاکستانی دوست ہے اس کی بیوی کو ایک انگریز سے عشق ہو گیا اور وہ اپنے تین بچوں کے ساتھ اب اس کے ساتھ رہ رہی ہے اس کو تمہاری مدد کی ضرورت ہے ۔میں نے کہا میں اس کی کیا مدد کر سکتا ہوں ۔دوست نے کہا میں اس سے تمہاری بات کروا دیتا ہوں وہ ساری بات بتا دے گا ۔میری اس پاکستانی سے تفصیل سے بات ہوئی کہ اس نے کس طرح اپنی بیوی پر لاکھوں روپئے خرچ کرکے پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم دلوائی اور برطانیہ منتقل کر کے اس کے پاسپورٹ اور شہریت کا بندوبست کیا مگر کچھ دنوں کے بعد ملازمت کے دوران وہ ایک انگریز کے عشق میں گرفتار ہو گئی ۔پہلے اس نے مجھ پر زیادتی کا الزام لگا کر شرافت سے طلاق کا مطالبہ کیا پھر اس نے میرے خلاف کورٹ میں طلاق کی عرضی داخل کر دی ۔برطانیہ کے قانون کے مطابق عورت مرد جب چاہیں بغیر کسی جواز کے ایک دوسرے سے طلاق لے سکتے ہیں ۔طلاق ہونے کے بعد دونوں کی جائیداد ایک دوسرے کے حق میں آدھی آدھی تقسیم ہو جاتی ہیں ۔ اس طرح کورٹ نے نہ صرف اس عورت کے حق میں میری کمائی ہوئی جائیداد کا آدھا حصہ میری سابقہ بیوی کو دے دیا کمسن ہونے کی وجہ سے میرے تین بچے بھی اسی کی تحویل میں رہے ۔اور اس طرح میں نے جس گھر کو اپنے بیوی بچوں کیلئے شوق سے سجایا تھا ان سب پر بیوی کے عاشق کا قبضہ ہو گیا اور مجھے دوسرے گھر میں منتقل ہونا پڑا ۔

میں نے کہا جو ہوا وہ ہو چکا اب آپ دوسری شادی کرلیں اس کو بھول جائیں ۔اس نے کہا میں نے دوسری شادی بھی کر لی ہے اور اس کو بھول بھی چکا ہوں لیکن بچوں کے میری سابقہ بیوی کی تحویل میں ہونے کی وجہ سے ڈر ہے کہ کہیں وہ بچوں کو اسلام سے دور نہ کردے اس لئے میں چاہتا ہوں کہ آپ میری روداد کو ایک مضمون کی شکل میں تیار کر دیں تاکہ میں اس مضمون کو پاکستان کے مفتی اعظم کو پیش کر کے اپنی بیوی کے خلاف پاکستانی سفارت خانے کی مدد سے قانونی کاروائی کر سکوں ۔میں نے شروع سے لیکر آخر تک جب سے ان کی شادی ہوئی تھی جیسا انہوں نے مجھے انگلش میں لکھ کر دیا اپنے طریقے سے مضمون بنا کر دے تو دیا لیکن یہ بھی مشورہ دیا کہ اب کچھ ہونے والا نہیں ہے ۔ہاں اپنے بچوں سے مل کر ان کی ذہن سازی کرتے رہیں تاکہ اسلام سے ان کا رشتہ برقرار رہے اور جب وہ بالغ ہو جائیں تو ماں کی تحویل میں رہنے کی بجائے آپ کے ساتھ رہنے کو ترجیح دیں ۔

یہ بات مجھے اس لئے یاد آئی کہ ادھر میڈیا میں بریلی کی خاتون ایس ڈی ایم دو بچوں کی ماں جیوتی موریا کا بھی اسی طرح کا واقعہ چرچہ کا موضوع بنا ہوا ہے ۔جیوتی کا شوہر میڈیا کے سامنے روتے ہوۓ کہہ رہا ہے کہ میں نے شادی کر کے اسے پڑھایا اور اپنی کمائی خرچ کی اب جب وہ اس عہدے پر پہنچ گئی ہے تو اسی دوران اس نے کسی کے عشق میں گرفتار ہو کر مجھے چھوڑ دیا ہے اور اس کا بھائی مجھے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دیتا ہے ۔لبرل ، سیکولر اور مادہ پرستانہ سرمایہ دارانہ جمہوری معاشرے کے آزادانہ ماحول میں اب ایسے واقعات عام ہو چکے ہیں اور ہوتے رہیں گے جس کا کوئی حل نہیں ہے ۔ ٹی وی چینل بھی صرف اپنے چینل کی rating بڑھانے کیلئے ایسے واقعات کو مزے لیکر دکھا سکتے ہیں بس ۔یہاں مجھے دور فتن کی ایک حدیث کا مفہوم یاد آرہا ہے کہ ایک دور ایسا آۓ گا جب اکثریت مفاد پرست ہوگی ۔وہ چاہے بیوی ہو کہ شوہر یا اولاد کسی کا کسی پر اعتبار نہیں رہ جاۓ گا ۔ہم تیزی کے ساتھ اس دلدل میں دھنستے جارہے ہیں ۔اس پرفتن دور میں جو اپنے آپ کو دھوکہ کھانے سے بچا لے وہی عقلمند ، ذہین اور مدبر ہے لیکن سوال یہ ہے کہ جب کثرت کے ساتھ لوگوں کی اولادیں اور بیویاں ہی بے وفا ہونے لگیں تو ایسے انسانی معاشرے پر قدرتی اور آسمانی عذاب نازل ہونے کی ضرورت ہی کیا ہے ۔انسان ہی انسان پر عذاب ہے ۔ان حالات میں قرآن کی یہ آیت بھی درست ثابت ہوتی ہے کہ 

خشکی اور تری میں فساد برپا ہو گیا تمہارے اپنے اعمال کی وجہ سے ۔

کچھ لوگ اس کا مادی حل یہ بتا رہے ہیں کہ بیٹی پڑھاؤ بیوی مت پڑھاؤ ورنہ بیوی اگر آپ کے مرتبے سے آگے بڑھ گئی تو یہ فساد ہونے ہی والا ہے ۔مسئلہ بیٹی اور بیوی یا بیٹوں کے پڑھانے کا نہیں ہے ۔نقص لارڈ میکالے طرز کے اس لادینی طرز تعلیم میں ہے جس نے انسانوں کے ہر طبقے کی سوچ میں ہی فساد فحاشی اور ہیجان برپا کر دیا ہے اور ہم اسی تعلیم پر اب اپنی زکوات کا بھی بہت بڑا حصہ خرچ کر رہے ہیں !۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: