فتنہ شکیل بن حنیف
فتنہ شکیل بن حنیف
(۲) فتنہ شکیلیت
اس بات پر یقین کرلیجئے کہ شکیل خان کے پاس گمراہ کن دعوے کے علاوہ کوئی دلیل نہیں ہے،لیکن قرآن واحادیث کو جس انداز سے توڑ مروڑ پیش کرتاہے ایک عام اور بھولا،بھالا انسان دھوکہ کھا جاتا ہے۔ایسے میں اس موٹی سی بات کو ضرور یاد رکھئے شکیل بن حنیف خان اور اس کے حمایتی سبھی گمراہ اور اسلام سے خارج ہیں،تمام مکتبہ فکر کے علماء کرام نے اس کے گمراہ کن عقائد پرغوروفکر کرتے ہوئے متفقہ فیصلہ لیاہے کہ شکیل بن حنیف خان دائرہ اسلام سے خارج ہے۔
#یادرکھئے!کہ قرآن واحادیث کی من مانی تفاسیرمعتبر نہیں ہیں،اللہ نے صرف قرآن کریم کو نازل نہیں کیا،بلکہ نبی کریم ﷺ کی بھی بعثت فرمائی،یعنی کتاب کے ساتھ،اس کتاب کے معلم کو بھیجا گیاتاکہ اپنے جان نثار شاگردوں کے ذریعہ قیامت تک آنے والی انسانیت کے پاس کتاب بھی پہونچے اور اس کے معانی بھی،احادیث رسول ﷺ کے سلسلہ میں بھی اپنی طرف سے تاویل وتفسیر کاکوئی اعتبار نہیں ہے،مذہب اسلام کایہی تو اعجاز ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے جو بات ارشاد فرمائی ہے،صرف الفاظ نہیں،اس کے معانی بھی محفوظ ہیں،محدثین نے اسی لئے ایک ایک حدیث پر بہت ہی واضح انداز میں،شرح وبسط کے ساتھ کتابیں لکھی ہیں۔
بخاری شریف کی حدیث ہے،اللہ کے رسول ﷺ ارشاد فرماتے ہیں
اللہ کے رسول ﷺ ارشاد فرماتے ہیں:اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ عنقریب ابن مریم تمہارے درمیان نازل ہوں گے،انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنے والے ہوں گے، صلیب توڑ ڈالیں گے،خنزیر کو قتل کر ڈالیں گے،جزیہ ختم کر دیں گے (کیونکہ اس وقت سب مسلمان ہوں گے) اور مال بہتا پھرے گا حتیٰ کہ کوئی اس کا لینے والا نہ ملے گا،اس وقت ایک سجدہ دنیا و مافیھا سے بہتر سمجھا جائے گا،پھر حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: اگر اس کی تائید میں تم چاہو تو یہ آیت پڑھو کہ اور کوئی اہل کتاب ایسا نہیں ہوگا جو عیسیٰ کی وفات سے پہلے ان پر ایمان نہ لے آئے اور قیامت کے دن عیسیٰ ان پر گواہ ہوں گے۔
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشكَنّ أَنْ يَنْزِلَ فِيكُمُ ابْنُ مَرْيَمَ حَكَمًا عَدْلًا فَيَكْسِرُ الصَّلِيبَ، وَيَقْتُلُ الْخِنْزِيرَ، وَيَضَعُ الْجِزْية، وَيَفِيضُ الْمَالُ حَتَّى لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ، حَتَّى تَكُونَ السَّجْدَةُ خَيْرًا مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا”. ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ: اقْرَؤُوا إن شئتم: {وَإِنْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا۔ رواہ البخاری
ابن مریم کون ہیں؟
بن شکیل بن مریم کیسے ہوسکتاہے؟
ہزاروں تاویلیں کرنے کے باوجودبھی بن شکیل ،بن شکیل ہی ہوگا۔
اس لئے اس طرح کے فتنوں سے بچئے،اور اپنی نسلوں کو بھی بچائیے،کہیں سے بھی اس طرح کے گمراہ کن عقائد کے لوگ نظرآئیں،علماء کرام کو اطلاع دیجئے،اگریہ شکیلی پھر بھی نہ مانیں،اور توبہ نہ کریں،تو اس سے اور اس کے ماننے والوں سے قطع تعلق کیجئے۔ایساکرناایک مسلمان مرد مومن کے لئے ضروری ہے۔
مسلم شریف کی روایت ہے،نبی کریم ﷺ نے ارشادفرمایا
مسلم شریف کی روایت ہے،نبی کریم ﷺ نے ارشادفرمایا:’’اخیر زمانے میں ایسے لوگ ہوں گے جو تم سے ایسی احادیث بیان کیا کریں گے جن کو نہ تم اور نہ ہی تمہارے آباؤ اجداد نے اس سے پہلے سنا ہوگا لہذا ان لوگوں سے جس قدر ہو سکے دور رہنا۔
عن أَبي هُرَيْرَةَ، قال: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ، يَأْتُونَكُمْ مِنَ الْأَحَادِيثِ بِمَا لَمْ تَسْمَعُوا أَنْتُمْ، وَلَا آبَاؤُكُمْ، فَإِيَّاكُمْ وَإِيَّاهُمْ،لَا يُضِلُّونَكُمْ، وَلَا يَفْتِنُونَكُمْ ۔روى الإمام مسلم في "مقدمة الصحيح” ۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کی حفاظت فرمائے۔آمین