سیل رواں/رپورٹ:عبدالرحیم
شوکت علی صاحب کا بنگلور میں انتقال پرملال، جنازہ طیارہ سے پٹنہ لایا جارہا ہے۔ نماز جنازہ کل بعد نماز ظہر ادا کی جاۓ گی ۔
ضلع ویشالی کے مشہور و معروف ادیب جناب انوار الحسن وسطوی صاحب کے بہنوئ اور ایس آر میڈیا کے بانی قمر اعظم صدیقی کے خالو ( شوکت علی صاحب موضع شاہ پور جنید ، شکرا ، مظفر پور ) اب اس دنیا میں نہیں رہے – انا للہ و انا الیہ راجعون ۔
انھوں نے دن کے 45 : 12 کے قریب بنگلور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں آخری سانس لی- موصوف گزشتہ کئی دنوں سے سخت علیل تھے- انہیں دو اکتوبر کو بزریعہ طیارہ بہتر حالت میں علاج کے غرض سے بنگلور لے جایا گیا تھا ۔ انہیں پچھلے کچھ دنوں سے ہارٹ کی شکایت تھی جس کے لیے مستقل علاج و معالجہ جاری تھا اور قبل بھی کئ بار بنگلور کے ڈاکٹر سے مل چکے تھے ۔ اس بار آپ کو آپریشن کے لیے لے جایا گیا تھا ۔ 6 اکتوبر کو آپ کا این جیو گرافی بھی ہوا ۔ 10 اکتوبر کو ہارٹ کا آپریشن ہونا تھا۔ لیکن اللہ کو کچھ اور ہی منظور تھا ۔ آپ کا بلاوا آگیا اور آپ سب کو روتا بلکتا چھوڑ کر اس دار فانی کو الوداع کہ گۓ ۔ اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ۔ ان کی جسد خاکی بزریعہ طیارہ بنگلور سے پٹنہ لایا جا رہا ہے ۔طیارہ کل صبح 7بجے پٹنہ پہنچے گا اس کے بعد انہیں ان کے آبائ وطن شاہ پور جنید لے جایا جاۓ گا ۔ ان کی نماز جنازہ کل بروز سوموار بعد نماز ظہر مقامی قبرستان میں ادا کی جاۓ گی موصوف دیندار ، مہزب ، اخلاق مند اور روزہ نماز کے پابند تھے ۔ مرحوم کے لواحقین میں ان کی والدہ ، اہلیہ ، بھائ ، تین بیٹے ، دو بہو ، دو بیٹی اور ایک داماد موجود ہیں ۔ ان کے بڑے صاحبزادے عابد شوکت نے قرب و جوار کے لوگوں سے اپنے والد کے جنازے میں شرکت کرنے اور ان کے لیے دعاۓ مغفرت کرنے کی اپیل کی ہے