مدارس سے طلبہ کی بے رغبتی کیوں بڑھ رہی ہے ؟

شوال المکرم یوں تو عربی سال و تقویم کا دسواں مہینہ ہے ،لیکن برصغیر ہندوپاک کے مدارس عربیہ کے لئے یہ نیا تعلیمی سال ہوتا ہے ،اس مہینے میں مدارسِ اسلامیہ لمبی تعطیل کے بعد کھلتے ہیں اور نئے اور پرانے داخلے شروع ہوجاتے ہیں اور وسط شوال یا اخیر شوال کے اخیر عشرہ میں اکثر مدارسِ میں تعلیم کا آغاز ہوجاتا ہے۔جن مدارس کا تعلیمی معیار بلند ہوتا ہے اور جہاں نظم و نسق اور سہولیات بہتر ہوتے ہیں یا جو شہری علاقوں میں ہوتے ہیں وہاں ہفتہ عشرہ میں داخلے کی کارروائی مکمل ہوجاتی ہے۔

مدارس سے طلبہ کی بے رغبتی کیوں بڑھ رہی ہے ؟ Read More »

شندے حکومت پرسپریم کورٹ کا فیصلہ ایک معمہ​

دراصل بی جے پی کی شہ پر شیوسینا میں بغاوت ہوئی سولہ ممبر اسمبلی الگ ہوگئے، اُس وقت کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو اطلاع ہوئی اُنھوں نے فورا اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کا حکم دے دیا ـ شیوینا عدالت پہونچی عدالت نے فرمایا فکر نہ کرو “ ہم بیٹھے ہیں نا “ ـ

شندے حکومت پرسپریم کورٹ کا فیصلہ ایک معمہ​ Read More »

سوال یہ ہے کہ کیا مسلم ریزرویشن نام کی کوئی چیز ہے ؟

کرناٹک اسمبلی انتخابات میں جس طرح سے 4؍فیصد مسلم ریزرویشن کے معاملے کو اٹھایا گیا اور بار بار اس کو مسلم ریزرویشن کہا گیا اس کا مقصد واضح طور پر پولرائزیشن تھا ۔ ریزرویشن ختم ہی اسی لیے کیا گیا تھا تاکہ اکثریتی طبقہ کی خوشنودی حاصل کی جا سکے ، یہ کہا جا سکے کہ ہم مسلمانوں کے ریزویشن کو ختم کر دیا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ 4؍فیصد ریزرویشن مذہب کی بنیاد پر نہیں دیا گیا تھا بلکہ پسماندگی کی بنیاد پر دیا گیا تھا ۔

سوال یہ ہے کہ کیا مسلم ریزرویشن نام کی کوئی چیز ہے ؟ Read More »

مایوس کن اور تشویشناک حالات کا حل؛ تعلیم ہے

دین ہمارا اساس ہے اسے نظر انداز کر کے ہم اپنے معاشرے بالخصوص نئی نسل کی حقیقی اور مکمل تعمیر وترقی نہیں کر سکتے ہیں۔ دراصل دین اور دنیا میں تفریق زوال کی اہم وجہ ہے۔ اسی لئے تعلیم کا ہدف فقط تعلیم اور روزگار کا وسیلہ ہی نہیں تربیت بھی ہونا چاہیے۔‌ تعلیم یافتہ لڑکے اور لڑکیوں کی چال ڈھال سے دینی تربیت جھلکنا چاہیے بالعموم مسلمانوں کے اخلاق اور معاملات دین اسلام کا متعارف کرانے والے ہوں اسے یقینی بنانے کے لئے ہر حلقہ میں کام کرنا چاہیے۔

مایوس کن اور تشویشناک حالات کا حل؛ تعلیم ہے Read More »

کچھ باتیں دینی مدارس کے ذمہ داروں سے

یہ شوال کا مہینہ ہے، عام طور پر ہمارے مدارس میں رمضان المبارک کی طویل تعطیلات کے بعد عیدالفطر کے پہلے عشرے میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز قدیم داخلوں کی تجدید اور جدید طلبہ کے داخلوں کی تکمیل سے ہوتا ہے، دل چاہا کہ اس موقع پر کچھ باتیں مدارس کے تعلق سے ہوجائیں، قارئین کرام اس تحریر کو اس جذبہ سے پڑھیں کہ اس کا لکھنے والا مدارس ہی کا پروردہ ہے اور اس نے مدارس کے حالات کا قریب سے مشاہدہ کیا ہے،

کچھ باتیں دینی مدارس کے ذمہ داروں سے Read More »

حفاظ پلس + ڈاکٹر ۔ حفاظ + انجنیئر مہم کے تناظر میں

ہمارے یہاں ہی نہیں پورے ہند و پاک اور بنگلہ دیش میں مولویوں کا ایک طبقہ ہے جسے دین کے تعلق سے غیر مولویوں کی کوئی بھی پہل برداشت نہیں۔‌دعوت دین کے کام کرنے والوں کی اصلاح اور ان کے دائرہ کار کو بالموعظة الحسنة یعنی اچھے ناصحانہ انداز میں سمجھانے کی بجائے ایسا لہجہ اور اسلوب تحریر اختیار کرتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے دین کا کاپی رائٹ صرف ایسے مولویوں کے پاس ہے۔

حفاظ پلس + ڈاکٹر ۔ حفاظ + انجنیئر مہم کے تناظر میں Read More »

سیمانچل کے مدارس: دردو کرب کے آنسو

ہزاروں اجلاس ہوۓ،کم سنوں کو علاقائی اداروں میں تعلیم وتربیت کا پاٹھ پڑھایا گیا،ملک کے حالات،راستے میں گھٹے واقعات اور مختلف پیش آنے والے معاملات سے آگاہ کیا گیا،پمفلٹ اور اشتہار سے گارجین کو ہدایت کی گئی،مگر واہ رے بے حِسی واہ نہ ہم ماننے کے لیے تیار ہیں اور نہ ہی سننے کے لیے،اگر کچھ عقل وشعور والے ماں بھی جائیں تو ہمارے بیچ کے کمیشن خور سر سبز باغ دکھاکر انھیں بے وقوف بناجاتے ہیں،ایک بچے پر پانچ ہزار کا بزنس پھر تیس پینتیس بچوں پر بیس پچیس کے ٹکٹس کا دھندہ بھی زوروں پر رہتا ہے،نتیجہ شعبان میں آۓ دن دیکھنے کو ملتا ہے سال بھر میں نورانی قاعدے کی چند تختیاں وہ بھی کافی کمزور،املا،نقل،ہندی، انگلش اور حساب کا کیا کہنا؟

سیمانچل کے مدارس: دردو کرب کے آنسو Read More »

دین اور مسلمان (قسط ۹)

 حالاںکہ شادیوں میں جس طرح اب دکھاوا اور اصراف کا ماحول ہوتا ہے ان میں شرکت سے بھی کراہیت ہوتی ہے ۔لیکن مسئلہ یہ ہے کہ شہری مسلمان روزی روزگار میں اتنا مصروف ہو چکا ہے کہ عام رشتہ داروں سے ملاقات اور رابطہ بھی صرف شادی یا میت کے موقع پر ممکن ہے۔

دین اور مسلمان (قسط ۹) Read More »

ملی اداروں کی ذمہ داری…..

کسی بھی ادارے کی شوریٰ اور انتظامیہ کی یہ دینی / اخلاقی اور قانونی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے ادارے کو ان خطوط پر قائم رکھے جو اُس ادارے کے اصل بانیان نے طے کیے تھے اور جو تحریر کیے جا چکے ہیں۔ اگر وہ ادارے کو بانیان کے منہج سے منحرف دیکھیں تو احتساب میں بالکل دیری نہ کریں اور ادارے کو واپس اسی منہج پر لانے کی پوری کوشش کریں۔ اگر یہ نہ ہو تو پھر شوریٰ عملی طور پر ناکام کہلاتی ہے۔

ملی اداروں کی ذمہ داری….. Read More »

اسلام کا تصور علم اور عہد جدید کے چیلنجز

مذہب اسلام کی آمد سے قبل جس طرح دنیا کی مذہبی، اخلاقی، معاشرتی، معاشی اور سیاسی صورتحال تشویشناک تھی اسی طرح تعلیمی صورت حال بھی تشویشناک تھی ،یورپ وقت کی تمام مہذب قوموں سے الگ تھلگ تھا اور جہالت کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں جی رہاتھا،چین ہندوستان مصر، بابل، یونان اور روما دنیا بھر میں علم کے مراکز سمجھے جاتے تھے لیکن علم کے یہ مراکز طلبہ کو علم کے بجائے توہمات و خرافات کا درس دے رہے تھے،ہندوستان نے طب، الٰہیات اور ہیئت کے میدان میں جبکہ چین نے اخلاقیات کے میدان میں گرچہ قدم بڑھا دییے تھے لیکن ان کے علم. اور نصاب کا بیشتر حصہ بھی سحرو طلسم پر ہی مشتمل تھا ،

اسلام کا تصور علم اور عہد جدید کے چیلنجز Read More »

Scroll to Top