لاس اینجلس کی آگ کا سبق !

لاس اینجلس کی آگ کا سبق !

از: شکیل رشید ایڈیٹر ممبئ اردو نیوز

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگل اور ہالی ووڈ کے مرکز لاس اینجلس میں جو آگ لگی ہے ، وہ اب تک بجھی نہیں ہے ، اور پتا نہیں یہ آگ کب بجھے گی ! یہ آگ اپنے اندر عبرت کی کئی کہانیاں سموئے ہوئے ہے ، اور ہم سب کے لیے اس میں کئی سبق بھی ہیں ۔ لاس اینجلس دنیا کے وی وی وی آئی پی یعنی اہم سے بھی کہیں زیادہ اہم ترین افراد کا ٹھکانا ہے ، یہاں دنیا کے مہنگے فلمی ستارے عالیشان محلوں میں رہتے تھے ، یہ وہ لوگ تھے جنہیں لگتا تھا کہ ان پر کبھی کوئی مصیبت نہیں آئے گی ، اور وہ کبھی کسی طرح کی پریشانی میں مبتلا نہیں ہوں گے ، ان کی اکثریت مُڑ کر دیکھنے کو تیار نہیں تھی کہ جس دنیا میں وہ عیش کی زندگی گزار رہے ہیں اُسی دنیا میں ایسے افراد بھی بستے ہیں جنہیں ایک وقت کی روٹی میسر نہیں ہے ، جن کے سَر پر کوئی چھت نہیں ہے ، یہ اللہ کو فراموش کیے بیٹھے تھے ۔ اُن میں کچھ لوگ ایسے ضرور تھے یا ہیں جو غریبوں کی سوچتے تھے اور بڑی بڑی رقمیں امداد کرتے تھے ، لیکن جب آگ نے سارے شہر پر اپنا قبضہ جما لیا تب یہ بھی اس کی چپیٹ میں آ گیے ۔ اللہ رب العزت کی ذاتِ پاک زمانے کو الٹنے پلٹنے والی ہے ، اور اُس نے لاس اینجلس کو اس طرح سے الٹا پلٹا کہ کل تک جو غرور سے سَر اٹھائے رہتے تھے ، وہ زار و قطار رو رہے ہیں ! رونے والوں میں ہالی ووڈ کا ایک اداکار جیمس ووڈ بھی ہے ، یہ وہی جیمس ووڈ ہے جِس نے غزہ کی تباہی پر تالیاں پیٹی تھیں ! آپ اندازہ کریں کہ یہ اداکار اور اسی جیسے دوسرے اداکار کس قدر گھمنڈ اور کِبر سے بھرے رہے ہوں گے ! لیکن کِبریائی تو صرف ذاتِ باری کے لیے ہی مخصوص ہے ، کوئی اور سَر اٹھائے گا ، عام لوگوں کو حقارت سے دیکھے گا ، تو اُسے یا انہیں بھگتنا تو پڑے گا ہی ، اور بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ اللہ بتا رہا ہے کہ تم میرے بندوں کو حقیر سمجھتے تھے لیکن حقیقی حقیر تو تم ہو ، اب بھگتو ۔ یہ آگ کیسی خوفناک ہے ، اس کی ویڈیو دیکھیں تو بالکل جہنم کا تصور آنکھوں کے آگے آ جاتا ہے ۔ امریکہ کے حکمرانوں کا کہنا ہے کہ اس آگ کو بجھانے کے لیے ہمارے پاس کوئی ذریعہ نہیں ہے ۔ وہ ملک جو ساری دنیا بلکہ ساری کائنات پر راج کرنے کا خواب دیکھتا ہے ، جو کمزور ملکوں کو دھمکاتا ہے ، وہ بے بس ہے ، اس کے پاس آگ پر قابو پانے کا کوئی طریقہ یا کوئی ذریعہ یا کوئی ٹیکنک نہیں ہے ۔ یہ سبق ہے ہم سب کے لیے جو اپنے کمزوروں کو دھمکاتے اور ان سے لڑتے جھگڑتے ہیں ۔ یہ سبق ہے اُن حکمرانوں کے لیے ہے جو خود کو بھگوان سمجھتے ہیں اور اقلیتوں پر ظلم کرتے پھرتے ہیں ۔ یہ سبق ہے تکبر کرنے والوں کے لیے ، گھمنڈ کرنے والوں کے لیے ، ظالموں کے لیے ، دھوکے بازوں کے لیے ، اللہ کی راہ سے ہٹنے والوں کے لیے ، اور اللہ کے بندوں کو حقیر سمجھنے والوں کے لیے ۔ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ یہ اللہ کا عذاب ہے ، لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ یہ اللہ کی وارننگ ہے ، تنبیہ ہے ۔ اللہ ہم سب کو ایسی آگ سے محفوظ رکھے ، اور اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کی ہدایت نصیب فرمائے ، آمین ۔

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔