ظالم سے تعاون اسلام سے بغاوت ہے
أَنَّ أَوْسَ بن شُرَحْبِيلَ – أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ – صلى الله عليه وسلم– يَقُولُ : « مَنْ مَشَى مَعَ ظَالِمٍ ليقَوِّيْهِ وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ ظَالِمٌ ، فَقَدْ خَرَجَ مِنَ الإِسْلامِ
صحیح مسلم، کتاب البر والصلۃ، باب تحریم الظلم، حدیث نمبر:۶۵۷۹۔
حضرت اوس بن شرحبیلؓ کہتے ہیں۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا ہے کہ جو شخص کسی ظالم کو قوت پہنچانے کے لیے اس کا ساتھ دے حالانکہ وہ جانتا ہے کہ وہ ظالم ہے۔ تو وہ اسلام سے خارج ہوگیا۔ یعنی ظالم کا جان بوجھ کر ساتھ دینا مسلمان کا کام نہیں ہے
آج کے حالات میں درج بالا حدیث کا سماجی، انفرادی، معاشرتی اور حکومتی پیمانے پر جائزہ لیا جائے تو ہمیں ماننا چاہیے کہ ہم سب ظالم ہیں۔ ہمارا حال یہ ہے کہ ہم صحیح بات نہ تو کہ پاتے ہیں اور نہ ہی کہنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔