کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری لوک سبھا سے سسپینڈ، پارٹی نے کہا: ایوان نہیں چلنے دیں گے۔
لوک سبھا میں عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوچکی ہے۔ لیکن اس دوران لوک سبھا میں تلخ بحث جاری رہی۔ لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں نامناسب الفاظ استعمال کرنے پر ایوان میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو ایوان سے معطل کر دیا گیا ہے اور ان کا معاملہ ایوان کی استحقاق کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر پرہلاد جوشی کی طرف سے ایوان میں پیش کی گئی تحریک کو قبول کئے جانے کے بعد لوک سبھا اسپیکر برلا نے ادھیر رنجن چودھری کے ذریعہ ایوان میں لگار کئے جارہے رویہ کی تحقیقات کا معاملہ ایوان کی استحقاق کمیٹی کو بھیجتے ہوئے کمیٹی کی رپورٹ آنے تک انہیں ایوان سے معطل کرنے کا اعلان کیا۔
وہیں کانگریس صدر ملکا ارجن کھڑگے نے لوک سبھا میں منی پور تشدد پر بولنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اگر وہ ایسا پہلے کر لیتے تو پارلیمنٹ کا وقت بچ جاتا اور اہم بلوں پر بحث ہوتی۔ کھڑگے نے کہا کہ جب پی ایم مودی پارلیمنٹ میں منی پور کے بارے میں پہلے ہی بول چکے تھے تو انہیں سیشن کے اختتام پر ایوان میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو معطل کرنے کی کارروائی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ روایت اچھی نہیں اور جمہوریت کے لیے بہت خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا، ’’شکریہ وزیر اعظم جی، آخر میں آپ نے ایوان میں منی پور تشدد پر بات کی۔ ہمیں یقین ہے کہ منی پور میں امن کی بحالی کی رفتار تیز ہوگی، ریلیف کیمپوں سے لوگ اپنے گھروں کو لوٹیں گے۔ ان کی بحالی ہوگی۔ ان کے ساتھ انصاف ہوگا۔ اگر آپ اپنی ضد اور تکبر پہلے چھوڑ دیتے تو پارلیمنٹ کا قیمتی وقت بچ جاتا۔
بتاتے چلیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران اپنی طویل تقریر میں اپوزیشن نے سخت حملے کئے ، منی پور تشدد پر اٹھائے گئے سوالات پر انہوں نے اپوزیشن خاص طور پر کانگریس کو ہی اس کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا۔ اپوزیشن اتحاد پر وزیراعظم مودی نے کہا یہ کہ ‘انڈیا’ اتحاد نہیں ، یہ ‘گھمنڈیا’ اتحاد ہے ۔ یہاں سب کو دولہا بننا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایسا ‘انڈیا’ اتحاد ہے، جس میں وزیراعظم عہدہ کے کئی امیدوار ہیں ۔وزیراعظم مودی نے اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد اور ‘انڈیا’ اتحاد پارٹیوں کو لے کر کہا کہ کانگریس ریاستوں میں ان سب کے ساتھ لڑ رہی ہے، مگر مرکز میں ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔ یہ عوام سے اپنے گناہ کیسے چھپا سکتے ہیں ۔ حالات کی وجہ سے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر گھوم رہے ہیں ۔ حالات بدلتے ہی پھر چھریاں نکالیں گے ۔