Slide
Slide
Slide

اپنے شناختی دستاویزات درست رکھیں

اپنے شناختی دستاویزات درست رکھیں

تحریر: مسعود جاوید

__________________

” القانون لا يحمي المغفلين" قانون غفلت میں پڑے رہنے والوں کی حفاظت نہیں کرتا” ۔۔۔ پچھلے دنوں، خبروں کے مطابق، آسام میں کچھ لوگوں کو ان کے ناموں کی اسپیلنگ میں عدم مطابقت کی وجہ سے ڈیٹینشن کیمپ بھیج دیا گیا۔
بعض شناختی کارڈ، آدھار کارڈ اور ووٹر آئی ڈی بنانے والے اور بنوانے والے اردو اسماء کی نزاکت سے نابلد ہوتے ہیں۔ لوگ رفیق کو رفیکا رفیکو کے نام سے پکارتے ہیں اسی بگڑے نام کو نام سمجھ لیتے ہیں اور محکموں میں ویسا ہی لکھواتے ہیں۔
کئی مردوں کے جنس کے کالم میں مؤنث ( فیمیل) اور عورتوں کو مذکر (میل ) لکھ دیا جاتا ہے۔ بروقت چیک کرنے میں غفلت اور لاپرواہی سے بعد میں کئی قسم کی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
میرے مشاہدے میں ایسے کئی لوگ ہیں بعض ان میں مولوی بھی ہیں جن کے نام کی املاء غلط درج ہے۔ مثال کے طور پر میرے پھوپھا مرحوم کا نام محمد یحییٰ تھا ان کے ووٹر آئی ڈی پر محمد احیا درج ہے ان کے بیٹے کے کارڈ پر محمد ہارون ولد محمد بحیا لکھا ہے! ۔ جب وہ فریضہ حج ادا کرنے کے لئے پاسپورٹ بنوائے تو اس درخواست میں انہوں نے یحییٰ احمد لکھایا اور اسی نام سے پاسپورٹ بن کر آگیا۔ایک میاں کے تین تین نام:
فضل ، فضلو اور فضل امام

نام کا خانہ ہو، قومیت کا خانہ ہو ، شہریت کا خانہ ہو، زوجیت کا خانہ ہو ، ولدیت کا خانہ ہو ، تاریخ پیدائش اور مقام پیدائش کا خانہ ہو، وطن اصلی اور وطن اقامت کا خانہ ہو، یا زمین و جائیداد کی ملکیت کا ہو ، ان سب خانوں میں نام کی مطابقت ہونی چاہیے اگر نہیں ہے تو متعلقہ دفاتر میں ثبوت یا حلفیہ بیان Affidavit پیش کرنے سے اس کی اصلاح کی جاتی ہے کرا لیں ۔
اسی کے ساتھ اپنی زمین و جائیداد کے دستاویزات درست رکھیں اور سالانہ مال گزاری جو بہت معمولی رقم ہوتی ہے جو آپ کو یہ احساس دلانے کے لیے لی جاتی ہے کہ آپ کی زمین کی مالک حکومت اترپردیش یا حکومت بہار یا جس ریاست میں واقع ہے وہ ہے اور اشد ضرورت ؛ دفاع ، ریلوے ، شاہراہوں کے لئے آپ کو مناسب معاوضہ دے کر لی جا سکتی ہے۔‌
اس کے علاوہ بلوک آفس سے تصدیق شدہ شجرہ نسب वंशावली ضرور رکھیں۔
برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ متعلقہ دفاتر سے ضرور حاصل کریں۔ برتھ سرٹیفکیٹ کے لئے درخواست دیتے وقت ہندی اور انگریزی میں صحیح اسپیلنگ اور تاریخ پیدائش لکھیں۔
کسی نہ کسی شکل میں آپ کا اندراج حکومت کے دفاتر میں ہو خواہ چھوٹے موٹے تنازعہ کی بنیاد پر ہی سہی۔ اس تنازعہ کے تصفیہ کے کاغذات سنبھال کر رکھیں ۔

کوئی اتنا بھی بدشکل نہیں ہوتا جتنا وہ ووٹر آئی ڈی یا آدھار کارڈ پر نظر آتا ہے ۔۔۔۔ اور اتنا بھی خوش شکل نہیں ہوتا جتنا وہ سوشل میڈیا آئی ڈی پر نظر آتا ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: