فتاویٰ جامعہ اشرفیہ: ایک عظیم فقہی انسائیکلوپیڈیا
فتاویٰ جامعہ اشرفیہ: ایک عظیم فقہی انسائیکلوپیڈیا
مبصر: محمد شہباز عالم مصباحی
سیتل کوچی کالج، سیتل کوچی، کوچ بہار، مغربی بنگال
___________________
زیر نظر کتاب "فتاوی جامعہ اشرفیہ” دانشگاہِ اہل سنت جامعہ اشرفیہ، مبارک پور کی مجلس فقہی کی طرف سے شائع شدہ ایک عظیم فقہی کارنامہ اور امت مسلمہ کے لئے ایک نایاب علمی تحفہ ہے۔ یہ مجموعہ فتاویٰ نہ صرف فقہ حنفی کی تشریح و توضیح میں ایک اہم مقام رکھتا ہے بلکہ علمی و تحقیقی میدان میں بھی اپنی مثال آپ ہے۔ پندرہویں صدی ہجری میں شائع ہونے والی 12 جلدوں پر مشتمل یہ کتاب فقہ اسلامی کے طلبہ، اساتذہ، اور علما کے لیے ایک بیش قیمت خزانہ ہے۔
پس منظر اور مجلس فقہی کا قیام:
جامعہ اشرفیہ کے دار الافتاء میں فتاویٰ نویسی کی روایت حافظ ملت حضرت علامہ شاہ عبد العزیز محدث مبارک پوری علیہ الرحمہ کے عہد سے شروع ہوئی۔ یہ سلسلہ ان کے بعد بھی بدستور جاری رہا۔ ان فتاویٰ کا بڑا ذخیرہ تقریباً پچاس رجسٹرز کی صورت میں محفوظ تھا، لیکن ان قیمتی علمی خدمات کی اشاعت کا سلسلہ شروع نہیں ہوا تھا۔
عزیز ملت حضرت مولانا شاہ عبد الحفیظ مصباحی حفظہ اللہ سربراہ اعلی جامعہ اشرفیہ مبارک پور نے ان فتاویٰ کی اشاعت کی تجویز پیش کی اور 2013ء میں "مجلس فقہی” کا قیام عمل میں آیا۔ اس مجلس کے صدر عمدۃ المحققین حضرت مولانا محمد احمد مصباحی دام ظلہ منتخب ہوئے اور ناظم کے طور پر سراج الفقہاء مفتی محمد نظام الدین رضوی دامت فیوضہ کو مقرر کیا گیا۔ مجلس فقہی نے ایک بورڈ تشکیل دیا اور اس کی نگرانی میں ان فتاویٰ کی تحقیق و تخریج، ترتیب و تدوین، اور اشاعت کا آغاز کیا۔
جلدوں کا تعارف:
فتاویٰ جامعہ اشرفیہ کی پہلی جلد حافظ ملت علامہ شاہ عبد العزیز محدث مبارک پوری اور ان کے عہد کے جید مفتیانِ کرام کے فتاویٰ پر مشتمل ہے، جبکہ دوسری سے بارہویں جلد شارح بخاری حضرت مفتی محمد شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ کے فتاویٰ کا مجموعہ ہیں۔ یہ تمام جلدیں نہایت عمدگی سے مرتب کی گئیں، جن میں فقہی مسائل کے علاوہ عصری سوالات کے جوابات بھی شامل ہیں۔
فتاویٰ کی ترتیب و تدوین میں علمائے کرام کا حصہ:
ان جلدوں کی ترتیب و تدوین میں کئی علما و فضلا نے اپنی خدمات پیش کیں:
- 1. جلد اول: حضرت مولانا مبارک حسین مصباحی
- 2. جلد دوم تا ششم: حضرت مولانا مفتی محمد نسیم مصباحی
- 3. جلد ہفتم، دہم، دوازدہم: حضرت مولانا محمود علی مشاہدی مصباحی
- 4. جلد ہشتم و نہم: حضرت مولانا محمد صادق مصباحی
- 5. جلد یازدہم: حضرت مولانا محمد شاہد رضا مصباحی اور حضرت مولانا محمد عابد رضا مصباحی
یہ جلدیں فقہی مباحث کے ساتھ ساتھ تحقیقی نکات اور عصری مسائل کے جوابات پر مشتمل ہیں۔
مقدمہ: فقہی بصیرت کا شاہکار
ہر جلد کے آغاز میں مقدمہ شامل ہے، جس میں فقہ اور فتویٰ نویسی کے اصول و ضوابط پر مفصل گفتگو کی گئی ہے۔ جلد پنجم تا دوازدہم کا مقدمہ مفتی محمد نظام الدین رضوی نے تحریر کیا ہے، جو علمی گہرائی اور تحقیقی معیار کا بہترین نمونہ ہے۔ اس مقدمے میں فتویٰ کے مفہوم، اس کے دائرہ کار، اور اجتہادی اصولوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔
فتاویٰ کی اہمیت اور اثرات:
فتاویٰ جامعہ اشرفیہ کی 12 جلدیں تقریباً 6848 فتاویٰ پر مشتمل ہیں، جن میں 6527 فتاویٰ شارح بخاری حضرت مفتی محمد شریف الحق امجدی کے تحریر کردہ ہیں۔ ان فتاویٰ نے مسلمانوں کو ان کے دینی و دنیاوی مسائل کا حل فراہم کیا ہے اور فقہ حنفی کی عظمت کو مزید اجاگر کیا ہے۔
یہ فقہی مجموعہ نہ صرف علما و طلبہ بلکہ ہر اس شخص کے لیے رہنمائی فراہم کرتا ہے جو دینی مسائل میں رہبری کا متلاشی ہو۔ اس کی اشاعت نے جامعہ اشرفیہ کی علمی خدمات کو ایک نئی جہت دی اور امت مسلمہ کو ایک نایاب خزانہ عطا کیا ہے۔
اختتامیہ:
فتاویٰ جامعہ اشرفیہ مجلس فقہی، مبارک پور کی انتھک محنت اور علمائے کرام کی لگن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہم ان علما اور مرتبین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے اس عظیم کام کو عملی جامہ پہنایا۔ اللہ تعالیٰ ان کی خدمات کو قبول فرمائے اور امت مسلمہ کو اس علمی ذخیرے سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔