سفر کی خدمات میں قیمتوں کا تفاوت: صارفین کے حقوق کی پامالی اور حکومت کی مداخلت

سفر کی خدمات میں قیمتوں کا تفاوت: صارفین کے حقوق کی پامالی اور حکومت کی مداخلت

از: شیخ محمد تنویر

پی جی: اسکالر دارالہدی اسلامک یونیورسٹی

بھارتی حکومت کی جانب سے اوبر اور اولا جیسی سفر کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا آغاز ایک نیا تنازعہ کھڑا کر رہا ہے۔ حکومت نے ان کمپنیوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ یہ دونوں کمپنیوں اپنے صارفین کو مختلف قیمتیں چارج کر رہی ہیں، خاص طور پر ایپل اور اینڈروئیڈ فون استعمال کرنے والے افراد کے درمیان۔ ای فون استعمال کرنے والے صارفین کو اوبر اور اولا جیسی پلیٹ فارمز پر ایک ہی سفر کے لیے اضافی قیمتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ مسئلہ بھارتی صارفین کی شکایات کی بنیاد پر سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ جب وہ ای فون استعمال کرتے ہیں تو انہی خدمات کی قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق، ای فون اور اینڈروئیڈ صارفین کے درمیان قیمتوں میں فرق دیکھنے کو ملا ہے، حالانکہ دونوں کے لیے خدمات یکساں نوعیت کی ہوتی ہیں۔ اس مسئلے کو عوامی سطح پر اُٹھانے والے افراد نے اسے صارفین کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک اور مارکیٹ میں غیر مساوی سلوک قرار دیا ہے۔

بھارتی وزیر برائے صارف امور پرالہاد جوشی نے اس معاملے پر فوری طور پر بیان دیا ہے کہ مرکزی صارف تحفظ ایجنسی (سی سی پی اے) اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرے گی۔ اس تحقیق میں یہ جانچنے کی کوشش کی جائے گی کہ آیا ان کمپنیوں نے کسی خاص قسم کی ٹیکنیکل تفریق یا منافع کمانے کے مقصد سے قیمتوں میں فرق رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس بات کو بھی دیکھے گی کہ یہ پالیساں دوسرے شعبوں میں بھی دیکھی جا رہی ہیں، جیسے کھانے کی ترسیل اور آن لائن ٹکٹنگ۔

اوبر اور اولا نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا، جس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان کمپنیوں کو حکومت کی تحقیقات اور نوٹسوں پر فوری ردعمل دینے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔ اس کے باوجود، بھارتی حکومت کی طرف سے اس اقدام کو ایک سنگین مسئلے کے طور پر لیا جا رہا ہے، جس سے صارفین کے حقوق اور مارکیٹ کی شفافیت کے حوالے سے گہرے سوالات اُٹھ رہے ہیں۔

عوامی سطح پر اس معاملے کی توجہ میں اضافہ ہوا ہے، اور اس کا ممکنہ اثر دیگر خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں پر بھی پڑ سکتا ہے۔ صارفین کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت نہ صرف اس مسئلے کو حل کرے بلکہ مستقبل میں کسی بھی کمپنی کو اس قسم کے غیر منصفانہ سلوک سے گریز کرنے کی ہدایات دے تاکہ صارفین کو مساوی اور شفاف قیمتوں پر خدمات مل سکیں۔

حکومت نے اس کے ساتھ ساتھ اس بات کی بھی تیاری کی ہے کہ اگر اس قسم کی شکایات سامنے آئیں تو ان کو حل کرنے کے لیے ایک واضح پالیسی تیار کی جائے گی، تاکہ ہر قسم کے آن لائن اور آف لائن کاروباری ماڈلز میں صارفین کے حقوق کی بھرپور حفاظت کی جا سکے۔

اس معاملے کی تحقیقات اس بات کی غماز ہیں کہ بھارت میں صارفین کے حقوق کی حفاظت اور شفافیت کے معاملات میں سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ اگر اس معاملے میں کمپنیوں کی خلاف ورزی ثابت ہوتی ہے، تو انہیں بھاری جرمانے یا دیگر قانونی کارروائی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔