۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام
۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام

۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس، اور تعطیلِ عام از ـ محمود احمد خاں دریابادی _________________ ہندوستان جمہوری ملک ہے، یہاں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں، ہر مذہب کے بڑے تہواروں اور مذہب کے سربراہوں کے یوم پیدائش پر مرکز اور ریاستوں میں عمومی تعطیل ہوتی ہے ـ ۱۲ ربیع الاول کو چونکہ پیغمبر […]

اقوام متحدہ کی بے بسی

مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی/نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ 

 اقوام متحدہ (یواین او) کا قیام دوسری جنگ عظیم کے بعد بین الاقوامی طور پر ظلم کو روکنے کے لیے ہوا تھا؛لیکن بڑی طاقتوں نے کسی فیصلہ کو روک دینے (ویٹو) کا اختیار اپنے پاس محفوظ رکھ لیا، اب جو تجویز ان ممالک کو اپنے مفاد کے خلاف سمجھ میں آتی ہے اسے ویٹو کر دیتے ہیں، جس سے وہ تجویز پاس ہی نہیں ہو پاتی، غزہ پر اسرائیلی ظلم وستم کی کہانی پر اقوام متحدہ میں کئی تجاویزیں پاس ہو چکی ہیں، سلامتی کونسل میں ایک سو بیس (120) ووٹ حالیہ حماس واسرائیل جنگ روکنے والی تجویز کو ملے، امریکہ نے مخالفت میں ووٹ دیا، اور ہندوستان اس ووٹنگ سے غائب رہا؛کیوں کہ ہندوستانی نمائندہ کے مطابق یہ تجویز فلسطین کے بارے میں ہندوستانی موقف کے خلاف تھی اور اردن کے ذریعہ پیش کردہ ا س تجویز میں اسرائیل کے تحفظات کی رعایت نہیں کی گئی تھی۔

 اس موقع سے اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کے اس بیان نے کہ حماس کا حملہ یوں ہی نہیں ہوا، وہ برسوں سے ظلم کی چکی میں پس رہے تھے، یہ وہی بات ہے جسے ہم رد عمل کہا کرتے ہیں، ظاہر ہے یہ بات اسرائیل اور اس کے حلیف ممالک کو بہت بُری لگی، اسرائیل کے وزیر اعظم نے تو جنرل سکریٹری سے استعفیٰ تک کا مطالبہ کر ڈالا، ترکی نے اس موقع سے اپنے موقف کا بہت کھل کر اظہار کیا، اس کے صدر رجب طیب اردگان نے دنیا کے سامنے واضح کر دیا کہ حماس دہشت گرد نہیں ہیں، وہ اپنے ملک کی آزادی کی لڑائی لڑ رہے ہیں،جو ان کا بنیادی حق ہے، ترکی نے اپنے نمائندہ کا اسرائیلی دورہ رد کر دیااور اسرائیل نے اپنے سفیر کو ترکی سے واپس بلا لیے، اب اسرائیل نے شام، لبنان اور ویسٹ بینک کے حصوں پر بھی حملہ کر نا شروع کر دیا ہے، اس کی زمینی فوج بھی غزہ میں گھس چکی ہے، اسرائیل نے غزہ کو دو حصے میں بانٹ دیا ہے، وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ کا دفاع اسرائیل کے پاس محفوظ رکھنے کے اشارے دیے ہیں، دس ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی بمباری میں شہید ہوچکے؛لیکن دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے اور اقوام متحدہ کی بے بسی دیدنی ہے۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: